کوٹلی آزاد کشمیر

حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر

کوٹلی آزاد کشمیر

حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر

کوٹلی آزاد کشمیر

اچھا انسان کبھی نہیں مرتا، وہ اپنی اچھائیوں کی صورت میں ہمیشہ زندہ رہتا ہے، اس کا نام لوگ بھول بھی جائیں، لیکن اس کے لگائے ہوئے شجر ہمیشہ سایہ اور ثمر دیتے رہتے ہیں۔

نویسندگان

:.حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر:.

جمعه, ۱۹ ژوئن ۲۰۱۵، ۰۲:۲۴ ق.ظ
آپ مقبوضہ کشمیر میں پونچھ کے اندر مینڈر اڑی کے پیدائشی تھے ،۱۹۶۵ میں اپنے والد غلام حسین مرحوم اور اپنی والدہ کے ہمراہ  ہجرت کرکے آزاد کشمیر آئے اور ساردہ کالونی کوٹلی آزاد کشمیر میں مقیم ہوئے۔ آپ  کی والدہ تو جلد ہی جوانی میں فوت ہوگئی تھیں لیکن آپ کے والد محترم کے ساتھ آپ کی محبت اور دوستی ضرب المثل کی حیثیت رکھتی تھی۔۲۷مارچ ۲۰۱۰ کو آپ کے والد بزرگوار کا انتقال ہوا اور پانچ سال بعد ۲۳ دسمبر ۲۰۱۵ کو بروزہ بدھ آپ نے وفات پائی،اگلے روز جمعرات کو ۱۲ ربیع الاول کے مبارک دن آپ کی تدفین ہوئی۔

آپ نے اپنے والد کے بعد جو پانچ سال گزارے  وہ آپ کی زندگی کے انتہائی اداس سال تھے۔ان پانچ سالوں میں آپ کی زندگی مکمل طور پر درہم برہم ہوگئی اور یہی پانچ سال آپ کی زندگی کا خاتمہ کرنے کے لئے کافی ثابت ہوئے۔

ان پانچ سالوں میں محمد اشرف جعفری صاحب حالات  کے ساتھ شدید لڑے۔اس لڑائی میں وہ بری طرح تنہائی کے شکار ہوگئے۔تنہا تو وہ پہلے بھی تھے لیکن ان پانچ سالوں میں ان کے ارد گرد کے لوگوں نے ان کی تنہائی میں بہت اضافہ کیا۔ بالاخر وہی ہوا جو اس معاشرے میں ہوتا چلا آرہاہے۔

اولڈ ہاوس کو برا سمجھنے والے منافق معاشرے کی دہلیز پر ایک اور شخص وقت سے پہلے بوڑھا ہوکر مر گیا۔

اناللہ واناالیہ راجعون

ارسال نظر

تنها امکان ارسال نظر خصوصی وجود دارد
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی
نظر شما به هیچ وجه امکان عمومی شدن در قسمت نظرات را ندارد، و تنها راه پاسخگویی به آن نیز از طریق پست الکترونیک می‌باشد. بنابراین در صورتیکه مایل به دریافت پاسخ هستید، پست الکترونیک خود را وارد کنید.