کوٹلی آزاد کشمیر

حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر

کوٹلی آزاد کشمیر

حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر

کوٹلی آزاد کشمیر

اچھا انسان کبھی نہیں مرتا، وہ اپنی اچھائیوں کی صورت میں ہمیشہ زندہ رہتا ہے، اس کا نام لوگ بھول بھی جائیں، لیکن اس کے لگائے ہوئے شجر ہمیشہ سایہ اور ثمر دیتے رہتے ہیں۔

نویسندگان

عید کا دن۔۔۔ آج تم یاد بے حساب آئے

دوشنبه, ۱۲ سپتامبر ۲۰۱۶، ۱۲:۲۲ ب.ظ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

عید کا دن ۔۔۔آج تم یاد بے حساب آئے

آج عید کا دن تھا،میں نے اپنی ڈائری کھولی،ان لوگوں کو یاد کیا جن کے ساتھ میری زندگی کی کئی عیدیں گزری تھیں۔آج مجھے وہ ماسٹر صاحب بہت یاد آئے جنہوں نے پہلی مرتبہ ہمیں بتایاتھا کہ عید کا مطلب واپس لوٹ کر آنا ہے،یہ دن چونکہ ہرسال لوٹ کر آتاہے اور اس دن ہم ایک پیغمبر کی قربانی کی قبولیت کی خوشی بناتے ہیں اس لئے اسے عید کہتے ہیں،کئی سالوں بعدایک مرتبہ عید کا دن ہی تھا کہ  جب میں اپنے شہر کے قبرستان  میں فاتحہ پڑھنے کے لئے گیا تو قبرستان کے گیٹ کے ساتھ ہی ایک قبر کے کتبے پر ان کا نام لکھا تھا،یعنی میں نے اپنی باقی زندگی میں پلٹ کر کبھی  اپنے اس استاد کی کوئی خبر نہ لی تھی کہ وہ کس حال میں ہے!!!

آج مجھے اپنا وہ دکاندار دوست بھی بہت یاد آیا جو میرا محسن بھی تھا،جو میرے تعلیمی اخراجات پورے کرتا تھا،جب میں یونیورسٹی میں داخل ہوا تو اسے جب بھی  شہرمیں میری واپسی کی خبر ملتی تھی وہ میرے پہنچنے تک کھانا نہیں کھاتا تھا،کئی مرتبہ اس نے آدھی رات تک بھی کھانے پر میرا انتظار کیا،جب میں پہنچتا تو تب میرے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا کرتا،ہم نے زندگی کی کئی عیدیں اکٹھی گزاری تھیں،اس نے مجھے زندگی میں پہلی مرتبہ بستہ بھی  خرید کردیا تھا،پھر تغییر زمانہ دیکھئے کہ میں مصروف ہوتا گیا اور وہ تنہا،اس کی اپنی کوئی اولاد نہیں تھی،بڑھاپے میں اس کا کاروبار بھی ٹھپ ہوگیا اور سے بیماریوں نے گھیر لیا،کچھ سال بسترِ بیماری پر رہا،آخری دنوں میں بالکل کنگال ہوگیا لیکن غیرت اور جوانمردی کا وہ پیکر کسی کا احسان لئے بغیر ہی بھوک ،پیاس اوربیماری کا دور کاٹ کر اس دار فانی سے چلاگیا،اچانک ایک دن مجھے کسی نے میسج کیا کہ فلاں صاحب فوت ہوگئے ،تفصیلات کا پتہ چلا تو مجھے احساس ہواکہ   کاش میں واپس پلٹ کر اس کی خبر لیتا،اس کے برے دنوں میں اس کا عصا اور سہارا بنتا۔ لیکن اب صرف پچھتا ہی سکتا ہوں کچھ کرنہیں سکتا۔

مجھے اپنا وہ دوست بھی یاد آیا جو ڈگری کالج میں میرے ساتھ پڑھتا تھا،ہم ہمیشہ اکٹھے ایک ہی میز پر بیٹھتے،بحث مباحثہ کرتے اور امتحانات کی تیاری کیا کرتے تھے،گزشتہ سال جب میں  نےاچانک اپنے  ایک پرانے کلاس فیلو سے اس کے بارے میں پوچھا تو اس نے بتایا کہ اسے فوت ہوئے دوسال ہوگئے ہیں۔مجھے اس کی فوتگی کی خبر سن کر ایک دھچکا سا لگا کہ پتہ نہیں وہ کس حال میں اس دنیا سے گیاہوگا کاش میں اس کی زندگی میں پلٹ کر ایک مرتبہ اس سے حال احوال پوچھ لیتا۔

دوستو! مجھے وہ ڈی سی صاحب بھی یاد آئے جن سے طالب علمی کے زمانے میں میرا بہت یارانہ تھا،وہ بہت خوش اخلاق اور ملنسار انسان  تھے،ریٹائر منٹ کے بعد کئی سال بسترِ بیماری پر رہے ،گزشتہ روز ان کی وفات کی خبر ملی تو میں چونک گیا،اچھا وہ بھی۔۔۔

آج مجھے وہ مزدور بھی یاد آیا جو پیدائشی طور پر گونگا تھا،اس کے آٹھ بچے تھے،ساری زندگی اس نے کبھی کسی سے بھیک نہیں مانگی،ہر طرح کی مزدوری  کیا کرتا تھا،اس نے اپنے بچوں کو فقط رزق حلال کماکر کھلایاتھا،گزشتہ سال ساٹھ سال کی عمر میں مزدوری کے دوران ہارٹ اٹیک سے فوت ہوگیا،جب وہ فوت ہوگیا تو مجھے خیال آیا کہ اس بے درد سماج میں وہ کیسے اپنے بچوں کی کفالت کرتا رہاہوگا،میں اسے اپنے بچپن سے جانتا تھا لیکن کبھی عید کے دن بھی اس سے احوال پرسی نہیں کی تھی۔۔۔

قارئین کرام ! عید کادن ہمیں ہماری فطرت کی طرف پلٹانے کا دن ہے،یہ انسانی اقدار کو اجاگر کرنے کا دن ہے،ہمارے ارد گرد بہت سارے ایسے لوگ ہیں جو ہماری توجہ کے مستحق ہیں ،جنہیں ہمارے لوٹنے کا انتظار ہے،جو اپنی غیرت کے باعث کسی سے  گلہ تک نہیں کرتے ۔۔۔

ہمارے اردگرد پوری  دنیا میں درد کی ایک زنجیر  پھیلی ہوئی ہے، بہت بڑی تعداد میں مفلس بچے،بیوائیں ،یتیم اور نادار دروازوں پر نظریں جمائے بیٹھے ہیں۔۔۔

آئیے ہم سب اپنے ان عزیزوں،پڑوسیوں اور رشتے داروں  کی طرف لوٹنے کا عہد کریں  جنہیں ہم بھول چکے ہیں اور ان میں سے بعض  کا حال پوچھنا بھی ہم ضروری نہیں سمجھتے۔۔۔

موافقین ۰ مخالفین ۰ ۱۶/۰۹/۱۲
Jaffari Sahb

ارسال نظر

تنها امکان ارسال نظر خصوصی وجود دارد
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی
نظر شما به هیچ وجه امکان عمومی شدن در قسمت نظرات را ندارد، و تنها راه پاسخگویی به آن نیز از طریق پست الکترونیک می‌باشد. بنابراین در صورتیکه مایل به دریافت پاسخ هستید، پست الکترونیک خود را وارد کنید.